منگل، 10 ستمبر، 2013
جعلی دوائیوں سے لوگ کیڑے مکوڑوں کی طرح مررہے ہوں،، فرقہ واریت کا وحشی جن اپنی بربریت کا ننگا ناچ سرعام دکھا رہا ہو،،، بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور سی این جی کی عدم دستیابی کو بھی نصیبوں کا لکھا سمجھ کر لوگ خاموش ہیں، لیکن ہمارے مسائل کو ہماری نظروں سے اوجھل رکھنے کے لئیے کبھی کرکٹ کی مصنوعی جنگ میں الجھایا جاتا ہے،تو کبھی میمو گیٹ اور ذولفقار مرزا کو میڈیا کوریج دی جاتی ہے،،،،
ان سب جعلی چیزوں کو پیلے آسمان پر کچھ اس خوبصورتی سے مزین کیا جاتا ہے کہ اسکی چکا چوند سے قدرت کا بنایا ہوا نیلا آسمان ہمیں دکھائی ہی نہیں دیتا،،،،
پیلا آسمان،،،،! زندہ باد،،،،
1 comments:
آییے اس پیلے اسماں کی رجستریشن سے نکل کر نیلے اسمان کی بادشاہیت کا مزا لیں پیلے اسمان والے سب وعدے اپنے لیے کرتے ہین جس میں جتنی جدت ہو صرف وقتی اور غیر محفوط ہے ۔ہمارے ملک مین اس جیسی کہین زیادتیون کو سمجھنے والون کی کمی نہین لیکن ان کو استعمال کرنے کے لیے لوگوں کی سوچ کو کیسے ان کے ھم اہنگ کیا جاے ۔پیلے اسمان کے بنانے والون نے جو جنتی نطارے ہاتھون مین دیکھاتے ہوے اس قوم کی تقدیر کو سلا دیا ہے اسے اب جگانے میں بھی کم وبیش ایک عرصہ لگے گا ۔
ایک تبصرہ شائع کریں