منگل، 17 ستمبر، 2013
اللہ کے فضل سے ہم بھی دیگر مشرقی شوہروں کی طرح اچھے خاصے سگھڑ واقع ہوئے ہیں اور جب ہم گھر پر ہوتے ہیں تو زیادہ تر وقت کچن میں بیگم صاحبہ کا ہاتھ بٹاتے پائے جاتے ہیں۔
شروع شروع میں ہمیں چپاتیاں بنانے مین خاصی مشکل پیش آیا کرتی تھی مگر اب ہم اتنے ماہر ہوچکے ہیں کہ اکیلے بھی سارا کچن سنبھال سکتے ہیں،، وہ الگ بات کہ ہماری بیگم صاحبہ ابھی تک ہماری صلاحیتوں کا اعتراف نہیں کرتیں،،، ان کے خیال کے مطابق ہم نہائت ہی کام چور واقع ہوئے ہیں اور اپنی اسی سستی اور کاہلی کی وجہ سے برتن بھی اچھی طرح نہیں دھو پاتے،،
بہرحال میں ان عورتوں کی باتوں پر زیادہ یقین نہیں رکھتا اور اپنی خودی کو ہمیشہ بلند رکھتاہوں،،،، یوں بھی بیویوں کو انکی ؛اوقات؛ میں رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے،زرا ڈھیل دو تو گویا سر پر سوار ہوجاتی ہین،،، یوں بھی ہم غصے کے کچھ زیادہ ہی تیز ہیں اس لیئے انکی عدم موجودگی میں انکو خوب کھری کھری سناتے ہیں،،
خیر چھوڑیں ان باتوں کو،،، آج رات میں گوجرانوالہ کا روائتی ناشتہ یعنی بکرے کے پائے تیار کرنے والا ہوں،،،جس نے پائے کھانے ہوں وہ کل ناشتے پر عبدالغنی پائے والے سے 6 عدد پائے خرید کر میرے غریب خانے پر تشریف لاسکتا ہے،،،
آپ کا بہت بہت شکریہ
1 comments:
ایک خوشگوار اور مزیدار تحریر تھی، شکریہ قبول کیجیئے۔ میں تو پائے کھانے کیلئے آپ کی دعوت پر لبیک کہنے ہی والا تھا کہ تحریر کا آخری حصہ پڑھ بیٹھا۔
ایک تبصرہ شائع کریں