اتوار، 15 ستمبر، 2013
ہی بھول گئے، اسی چکر میں انکا بزنس بھی متاثر ہوا اور خانگی زندگی بھی عذاب بن کر رہ گئی،
سردارنی نے کچھ دن تو اس صورتحال کو برداشت کیا مگر کب تک؟
آخر ایک دن سردار صاحب کو گھیر ہی لیا اور اپنے ساتھ بٹھا کر پیار سے بولیں،، سردار جی ایمان سے بتائیں کہ وہ طوائفیں مجھ سے زیادہ خوبصورت ہیں؟
سردار جی نے بہ غور سردارنی کی طرف دیکھا اور بولے نہیں، تم ان سب سے زیادہ حسین ہو، مگر میں تو انکا ڈانس دیکھنے جاتا ہوں، بس تھوڑی سی دل پشوری ہو جاتی ہے، سردارنی نے کہا ، سردار جی میں نے بھی ایک ڈانس کلب میں ٹریننگ لے رکھی ہے، آج کی رات آپ کو میں اپنا ڈانس دکھاؤں گی، آپ مجھ پر نوٹ پھیک کر اپنی عادت بھی پوری کرلینا اور اس طرح گھر کا پیسہ بھی گھر میں رہے گا، اگر آپکو میرا ڈانس پسند نہ آئے تو پھر بے شک دوبارہ ہیرا منڈی چلے جانا میں تمہیں کبھی نہیں روکوں گی۔
اس رات سردار جی نے جب اپنی زوجہ کو ڈانس کرتے دیکھا تو ہیرا منڈی کی طوائفوں کو چھوڑ کر روزانہ گھر میں شغل فرمانا شروع کردیا جس سے انکی مالی حالت بھی بہتری کی طرف گامزن ہوگئی۔ ایک دن انکے سارے دوست اکٹھے ہوکر سردار جی کے پاس پہنچے اور شکوہ کیا کہ بھائی ہم سے کوئی خطا ہوگئی جو یوں بے رخی اختیار کرلی؟
تمہارے بنا پریوں کے دیس کی سیر کا مزہ نہیں آتا،، آج ہم سب تمہیں اپنے ساتھ لیکر جائیں گے۔ اس پر سردار جی نے معذرت کی کہ آئندہ وہ ہیرا منڈی نہیں جائیں گے، دوستوں کے اصرار پر بتایا کہ دراصل ہم نے اپنے گھر میں ہی ایک چھوٹا سا ''کنجر خانہ'' کھول لیا ہے۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں