لوڈ شیڈنگ

پیر، 9 ستمبر، 2013


کئی دنوں سے طبیعت پر عجیب سی اداسی نے ڈال رکھے تھے، کچھ سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ اس بے چینی کی وجوہات کیا ہیں اس کیفیت نے مزاج میں چڑچڑا پن پیدا کردیا تھا، دو تین مرتبہ تو بیگم صاحبہ کو ڈانٹ پلا دی جو انہوں نے خندہ پیشانی سے سہہ لی، بالکل اسی طرح جیسے ہمارے عوام مہنگائی، ٹیکس در ٹیکس اور حکومتی دعووں کو برداشت کرتے ہیں۔ آج صبح حجامت بنوانے کا خیال آیا (یوں تو ہمارے حکمران وقتاً فوقتاً یہ اہم قومی فریضہ انجام دیتے رہتے ہیں) موٹر سائیکل باہر نکال کر سٹارٹ کی، اتنے میں ساتھ والے چٹھہ صاحب بھی باہر نکل آئے اور سلام دعا کے بعد کہنے لگے، بٹ صاحب،،! خیر تو پے نا، آپ کچھ پریشان سے دکھائی دے رہے ہیں؟ اس سے پہلے بیگم کے ساتھ جھڑپ ہوچکی تھی اس لیئے میرا غصہ بھی ساتویں آسمان پر پہنچا ہوا تھا، مجھے مزید تاؤ آگیا اور جل کر ان سے کہا،،، آپ سے مطلب؟،،،،، آپ میرے ٹھیکیدار ہیں ،،، میں حیران ہوں یا پریشان، آپ اپنے کام سے رکھیں، چٹھہ صاحب کو چونکہ پہلی مرتبہ میرے اس روپ سے واسطہ پڑا تھا اسلیئے بے چارے شرمندہ سے ہوکر واپس اپنے گھر میں داخل ہوگئے،،،اور میں بڑبڑاتا ہوا طیفے نائی کی دکان کی طرف چل دیا، طیفا نائی خاصا دلچسپ آدمی ہے اور میرا مزاج آشنا بھی چناچہ اس نے ادھر اُدھر کی دوچار باتیں کرکے مجھے بہلا ہی لیا، حجامت بنوانے کے بعد میں نے اسکی فیس ادا کی اور واپسی کے لیئے اٹھ کھڑا ہوا، طیفے نے مجھے مخاطب کرتے ہوئے پوچھا، اس مہینے آپکا بجلی کا بل کتنا آیا ہے؟ میں نے کہا کہ بھائی، تم نے میرے بل کی ادائیگی کرنا ہے؟ جس پر وہ روہانسا ہوکر کہنے لگا،،، جناب پہلے تو ہمارا بل ہزار بارہ سو روپے آیا کرتا تھا اور اس مرتبہ پورے تین ہزار پانچ سو روپے آیا ہے، محدود سی آمدنی میں ہم بل ادا کریں یا بچوں کا پیٹ پالیں؟ میرے ذہن میں اچانک ایک جھماکہ سا ہوا اور مجھے اپنی اداسی کی وجہ یاد آگئی ، جی ہاں،،،،، ! پچھلے ایک مہنے سے ہمارے ہاں لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی تھی، بیٹھے بٹھائے حکومت نے ہماری روٹین لائف میں گڑ بڑ پیدا کردی تھی اور اسی لیئے ہم چڑچڑے ہورہے تھے۔ میں نے طیفے سے کہا کہ یا پچھلے ایک ماہ میں تم لوگوں نے انہی بجلی استعمال کی ہے اس لیئے بل تو اتنا ہی آنا تھا۔ یہ سن کر اسکی چہرے پر مردنی سی چھا گئی اور کچھ دیر سوچنے کے بعد بولا،،،،، سر جی ہمیں اتنی زیادہ بجلی نہیں چاہئیے کہ ہمارے بچے بھوکے مرنے لگیں، اگر اگلے مہینے بھی لوڈ شیڈنگ نہ ہوئی تو ہم سب مل کر اس کم بخت بجلی کے خلاف جلوس نکالیں گے، ہڑتالیں اور مظاہرے کریں گے، ابھی اس نے بات ختم ہی کی تھی کہ بجلی چلی گئی اور اسکے منہ سے بے ساختہ نکلا،،،،،،، اللہ تیرا شکر ہے۔