پاکستان ریلوے کی تباہی

پیر، 9 ستمبر، 2013


ریلوے کو انجن فراہم کرنے والی چینی کمپنی بلیک لسٹ، مزید 75 انجنوں کا آرڈر منسوخ وزارت ریلوے کی رپورٹ پر پاکستان ریلوے کو انجن فراہم کرنیوالی چینی کمپنی کو بلیک لسٹ قرار دے کر مزید 75 انجنوں کی خریداری کے آرڈر منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔ وزارت ریلوے کی 2002ءمیں چینی کمپنی سے خریدے گئے ریلوے انجنوں سے متعلق رپورٹ کے مطابق چینی کمپنی نے 2002ءمین 17 ارب روپے مالیت کے 69 انجن فروخت کئے جن میں سے 64 انجن 11 سال گزرنے پر ہی جواب دے چکے ہیں جبکہ چینی کمپنی نے ریلوے کو خراب انجنوں کے پرزے دینے سے بھی انکار کر دیا۔ ریلوے انتظامیہ نے 2002ءمیں بھی متعلقہ کمپنی کے انجن خریدنے سے انکار کر دیا تھا تاہم اس وقت کے وزیر ریلوے اور دیگر اعلیٰ حکام نے اپنی من مانی کرتے ہوئے متعلقہ چینی کمپنی سے انجنوں کی خریداری کی۔ یہ کتنے ہی شرم اور افسوس کی بات ہے کہ پاکستان رہلوے کے پاس لاہور اور راولپنڈی میں سینکڑوں ایکڑ پر پھیلی ہوئی ورکشاپس موجود ہیں جہاں ریلوے انجنوں کی مرمت سے لیکے انجنوں اور بوگیوں کی تیاری تک کی تمام تر سہولیات موجود ہیں مگر ہمارے حرام خور سیاستدانوں اور بد کردار افسران کے منہ کو عوام کا خون لگ چکا ہے اور وہ نہ صرف پاکستان کا قیمتی زرمبادلہ باہر بھیج دیتے ہیں بلکہ مہنگے داموں غیر ملکی مصنوعات بھی درآمد کرتے ہیں۔ پتہ نہیں کب یہ لوگ سدھریں گے اور اپنے ملک کو خود کفیل بنانے کی طرف توجہ دی جائے گی؟ محسن رفیق