وہ پیدائشی نابینا نہیں تھا مگر اسے آنکھوں کی ایک ایسی بیماری لاھق (گلو کوما) تھی جسکا دنیا میں کوئی علاج دریافت نہیں کیا جاسکا اور وہ رفتہ رفتہ 14 سال کی عمر تک مکمل تاریکیوں میں کھو گیا، اسے کچھ بھی سجھائی نہیں دیتا تھا مگر اس نے حوصلہ نہیں ہارا اور امید کا دامن تھام کر ایسے ایسے کارہائے نمایاں سرانجام دئیے کہ لوگ انگشت بدنداں رہ گئے اور اسے صدی کا سب سے بڑا مہم جو مانا گیا،
یہ دنیا کا واحد نابینا شخص ہے جس نے نانگا برپت کی اس چوٹی کو سر کیا جسے دنیا کی چھت کہا جاتا ہے، اور اس نے اسی چھت پر چہل قدمی کرکے انسانی حوصلوں کی ایک نئی تاریخ رقم کرڈالی۔
اس مہم کے دوران اس نے موسم کی سختیاں بھی برداشت کیں اور اپنی معذوری کا بھی سامنا کیا لیکن عزم و ہمت کے اس کوہِ گراں کے سامنے سب کچھ ہیچ رہا، اس نے معزوری کو سدِ راہ نہیں بننے دیا اور اپنے راستے پر چلتا چلا گیا۔
بلا شبہہ انسان کی عزم و ہمت کے سامنے پہاڑ بھی رائی کی صورت اختیار کرلیتے ہیں بشرطیکہ ارادے پختہ ہوں اور یقین کامل،،،
23 ستمبر 1968 کو سابق امریکی میرین ایڈوین میئر کے ہاں پیدا ہونے والے اس عظیم الشان انسان کا نام،ایرک وین میئر ہے۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں