انقلاب کسی دھماکے یا حادثے کا نام نہیں بلکہ یہ ایک مسلسل کیمائی عمل کی طرح رفتہ رفتہ لوگوں کے ذہنوں میں صدیوں سے چھائے ہوئے توہمات، منفی رجحانات اور حکمران طبقے کی طرف سے مسلط کردہ خوف و دہشت کو کھرچ دینے کا نام ہے،
لوگوں کی ذہنی اور شعوری پرورش کا نام ہے،،،
ہماری برین واشنگ کرکے ہمارے ذہنوں میں ایک بات چپکا دی گئی ہے کہ؛
؛ہم کیا کرسکتے ہیں؟ کیونکہ ہماری تو سننے والا ہی کوئی نہیں؛
جس دن اس باطل نظرئیے کو ہم نے اپنے ذہنوں سے نکال کر عملی جدوجہد شروع کردی اسی دن سے انقلاب کی لہریں اس فرسودہ اور ظالمانہ سسٹم کو خس و خاشاک کی طرح بہا کر لے جائیں گی۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں