ہفتہ، 12 اکتوبر، 2013
مجھ سمیت دنیا کے بد صورت ترین مردوں نے ہمیشہ حسن میں کیڑے ہی نکالنے کی کوشش کی ہے یقین نہیں آتا تو سقراط صاحب کا ایک اخباری بیان ملاحظہ فرمائیں،
'' حسن ایک سستی ترین سفارش ہے''
جس کی مدد سے بہت سارے کام نکلتے ہیں۔
ارسطو کا کہنا ہے کہ
'' یہ قدرت کی ''غلط بخشی'' ہے''
فن سیاست کے باوا آدم یعنی افلاطون صاحب نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ''
'' حسن ایک چند سالہ ظالمانہ دورِ حکومت ہے''
آخر میں بابائے جنسیات حضرت راسپوٹین کا فرمان ملاحظہ فرمائیں،
''حسن ہاتھی کا نمائشی دانت ہے''
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں