بدھ، 29 جنوری، 2014
پڑ گئی نا ٹھنڈ تمہارے دل میں ،،،،،،!
ہر وقت ہاتھ دھو کر اس عفیفہ کے پیچھے پڑے رہتے تھے، کیا تم جیسے نام نہاد لکھاری اور کیا دین فروش ملا، سبھی ایک سی ذہنیت کے مالک ہو،،،،!
ارے یار مرزا،،، !
آخر ہوا کیا ہے؟
ہمیں پتہ تو چلے کہ تم کیوں لٹھ لیکر میرے اور ملاؤں کے خلاف مذمتی قرارداد پاس کروانے کے چکر میں پڑ گئے ہو ؟؟
ارے واہ،،،،،
یہ سب تمہارا ہی کیا دھرا ہے اور تم تو ایسے معصوم بن رہے ہو جیسے کچھ جانتے ہی نہیں،
میں نے عرض کیا کہ،،،،،قسم ہے تمہارے اس منحوس سر کی جس میں بھیجے کا نام و نشان تک نہیں پایا جاتا، میں کچھ نہیں جانتا کہ تمہارے اول فول بکنے کے پیچھے کون کون سی علاقائی اور بین الاقوامی وجوہات کار فرما ہیں۔
مرزا صاحب نے ایک خشمگیں سی قہر آلود نگاہ مجھ پر ڈالی اور اخبار کی ایک خبر پر انگلی رکھ کر کہا اسے پڑھو،،،
یقین کیجئے کہ اس میں ایسی روح فرسا خبر تھی کہ میرے تو ہوش و حواس بالکل جاتے رہے،،،
ہاتھ شل ہوگئے اور میرے منہ سے بمشکل اتنا نکل پایا ،،،،
''پپ پپ ،،،، پانی''
خبر کچھ یوں تھی وینا ملک نے ''شو بز'' سے علیحدگی کا اعلان کردیا،،،،
یہ خبر ویسے ہی ناقابل یقین قسم کی خبر تھی کیونکہ ہم نے تو آج تک یہی سنا تھا کہ فلان ''عظیم'' فنکارہ نے اپنے شوہر، منگیتر وغیرہ سے علیحدگی کا اعلان کردیا،،،
کئی دیسی اور ولائیتی ''فنکاراؤں'' کے کریڈٹ پر اس قسم کے کئی کئی حادثات موجود ہیں۔
سچی بات تو یہ ہے کہ ہم ذاتی طور پر بھی کسی ایسی ہی خبر کی توقع کررہے تھے،،،
یہ جانتے ہوئے بھی کہ ایسا ہو بھی جائے تب بھی ہمارا چانس تو پوائنٹ زیرو زیرو زیرو پرسینٹ بھی نہیں بنتا۔ مگر کیا کہتے ہیں کہ
''دل ہے کہ مانتا نہیں''
ابھی تک یہ بات صیغہ ء راز میں ہے کہ یہ وینا جی کا ذاتی فیصلہ ہے یا ''خٹک'' صاحب کے شوہرانہ دباؤ کا نتیجہ،،،،
اگر تو یہ نازیبا حرکت خٹک صاحب کی ''دخل در نامعقولات'' کی وجہ سے ہوئی ہے تو ہم اس پر شدید احتجاج کرتے ہیں،،کیونکہ اس ''باصلاحیت'' فنکارہ کا فن اس قدر بلندیوں کو چھو رہا تھا کہ یہ کسی قسم کی سرحدوں کو بھی خاطر میں نہیں لاتا تھا۔
وینا جی کے شوبز چھوڑنے کے بعد یہ بازار بالکل مندا پڑ جائے گا, اب وہ رونقیں کہاں برپا ہونگی سوشل اور کمرشل میڈیا پر، جو صرف اور صرف وینا جی کے دم قدم سے تھیں؟
خاص طور پر ہمارے مولانا حضرات کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ انہیں اسی قسم کی ایک عدد ہیروئین تلاش کرنا پڑے گی جو وینا جی کی طرح '' سوشل'' ہو تاکہ وہ اسے بھی جلد از جلد دائرہ ء اسلام سے خارج کرسکیں۔
آخر میں تمام فیس بکیوں کی جانب سے وینا ملک کی خدمت میں عرض ہے کہ ہمیں انکے آئندہ کے ''مذموم'' ارادوں سے سخت مایوسی ہوئی ہے اس لیئے ان سے درخواست ہے کہ وہ شو بز اور ہمیں چھوڑنے سے پہلے ایک مرتبہ پھر اپنے فیصلے پر نظر ثانی فرما کر عند اللہ ماجور ہوں۔۔
''بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
العــــــــــــــــــــــــرضــــــــــــــــــــــــــــــــــے
محسن رفیق
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں